The Fact About دعا تک دین کو بدلتی ہے That No One Is Suggesting

یومِ دفاع و شہدا پر مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب

اگر انسان کسی مشکل یا مصیبت کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہوں تو دعا کے ذریعے اس کا مقابلہ کریں ، چنانچہ ثوبان رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ : (تقدیر کو دعا ہی ٹال سکتی ہے، عمر میں نیکی ہی اضافہ کر سکتی ہے، اور انسان کو گناہ کا ارتکاب کرنے پر روزی سے محروم کر دیا  جاتا ہے) ابن حبان اور حاکم نے اسے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح الاسناد قرار دیا ہے۔

یا اللہ! تمام مسلمان here فوت شدگان کی مغفرت فرما، یا اللہ! تمام مسلمان فوت شدگان کی مغفرت فرما، یا اللہ!

سورہ فاتحہ کے بعد قرآن کی سب سے پہلی سورت کی اس عظیم آیت میں اللہ تعالی اپنی عبادت کا حکم دے رہا...

 ذَلِكَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَنْ يَشَاءُ وَمَنْ يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ

یعنی اس خالق حقیقی سے ارتباط قائم کرنے کے لیے زمان و مکان دخیل نہیں ہے جب بھی پکاریں وہ سنتا ہے۔ بس ہمارے پکارنے میں کوتاہی ہو سکتی ہے لیکن اس کے سننے میں کوئی دیر نہیں ہو سکتی۔ دعا میں ایک ایسی طاقت ہے جو ناممکن کو ممکن بنا دیتی ہے۔ حضرت زکریا کے ہاں اولاد نہیں تھی جب حضرت زکریا نے بڑھاپے میں جا کر خداوند متعال سے اولاد کے لیے دعا کی۔ اس رحمان و رحیم نے دعا کو مستجاب کیا اور جناب یحیٰی سلام اللہ کو فرزند عطا فرمایا۔

تشریح: محدثین کرام کے اس حدیث شریف کی تشریح میں دو اقوال ہیں:

اس حدیث کی تشریح میں شارحین نے لکھا ہے کہ اس حدیث میں وہ عمر مراد ہے جس کا تعلق تقدیرِ معلق سے ہے، یعنی مثلًا کسی کی تقدیر معلق میں لکھا ہے کہ اگر اس شخص نے حج یا عمرہ نہیں کیا تو اس کی عمر چالیس سال ہوگی اور اگر حج یا عمرہ کیا تو اس کی عمر ساٹھ سال ہوگی، اب اگر وہ حج یا عمرہ کرلیتا ہے تو اس کی عمر ساٹھ سال ہوجاتی ہے، گویا نیکی کی وجہ سے اس شخص کی عمر میں اضافہ ہوگیا، جب کہ تقدیر مبرم یہی تھی یہ شخص یہ والی نیکی کرے گا اور اس کی عمر ساٹھ سال ہوگی۔

حدیث: ایک دن ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ اتنے میں ایک شخص آیا۔ اس کے کپڑے بہت سفید اور بال بہت کالے تھے۔ اس پر سفر کے آثار بھی نہیں دکھائی دے رہے تھے اور ہم میں سے کوئی اسے جانتا بھی نہیں تھا

ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے رہنماء ارباب لیاقت علی ہزارہ سے تحریک تحفظ آئین پاکستان سے متعلق خصوصی گفتگو

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج ترجمہ دیکھیں ...

جبکہ دوسری جانب گمراہی اور جہنم میں داخلے کا سبب اللہ کی نافرمانی اور اللہ کی اطاعت گزاری سے رو گردانی ہے، اللہ تعالی نے جہنمی لوگوں کے بارے میں فرمایا:

اور دعا میں ہاتھ اٹھانے سے متعلق کیا بات درست ہے؟ اور اٹھانے چاہییں تو اس کی کیفیت کیا ہوگی؟

ایمان وعقائد احکام و مسائل بدعات اور رسومات سیرت و سوانح جدید مالی معاملات حدیث شریف اور محدثین عظام اصلاحِ نفس و معاشرہ خواتین سے متعلق احکام و نصائح قرآن کریم و تفاسیر و علومِ قرآن جدید فتنے متفرقات ویڈیوز عبادات

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *